Home » An Influential Vadere chopped off a camel’s leg with axe

An Influential Vadere chopped off a camel’s leg with axe

Today news 15/6/24

According to what happened in Mand Jamrao (Today News 15/6/24), a village under Mangali police station limits, an influential Vadere chopped off the leg of a camel belonging to a certain Somer sister with an ax because the mute animal had encroached on his crops. This is a sad incident that happened in Sanghar city of Sindh. In Mund Jamrao, a village under Mangali police station limits, an influential Vadere ended the cruelty of the speechless animal. Sommer sister’s camel’s leg was chopped off with an ax because the animal accidentally entered her crop.

According to local sources, Vadira became enraged at the loss of his crop and in a fit of rage chopped off the camel's leg with an axe. The incident has caused outrage in the region, with people strongly condemning the brutality.

Today News 15/6/24

What does Allah Ta’ala say about cruelty to animals?

اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ اب تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے واضح نشانی آچکی ہے۔ یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لیے نشانی ہے، پس اسے چھوڑ دو کہ وہ اللہ کی زمین میں چرتی رہے اور اسے کوئی نقصان نہ پہنچے ورنہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔ اور ثمود کی طرف ہم نے (Al-Araf-73)ان کے بھائی کو بھیجا۔

اور یاد کرو کے جب اللہ نے عآد کے بعد تمہیں انکا جانشین بنایا اور تمیں زمین میں بسایا کے تم اسے ہموار میدانوں میں آرام سے محل بناتے ہو اور پہاڑوں کو کاٹ کر گھر بناتے ہو۔ اللہ کے لیے احسان یاد (Al-Araf-74)کرو اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔”

اور (ہم نے) قوم ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (بھیجا)، انہوں نے کہا، “اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ اس نے تمہیں زمین سے پیدا کیا اور اس میں تمہیں آباد کیا. پس اس سے بخشش مانگو، پھر اس کی طرف رجوع کرو۔ بے شک میرا رب قریب ہے (Hud 61) اور دعا قبول کرنے والا ہے۔”

انہوں نے کہا، “اے صالح! اس سے پہلے تو ہم تجھ سے بڑی امیدیں رکھتے تھے. کیا تو ہمیں ان (بتوں) کی پرستش سے روکنا چاہتا ہے جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے آئے ہیں؟ اور جس بات (Hud 62) کی طرف تو ہمیں بلاتا ہے، اس میں ہم بڑے شک میں مبتلا ہیں۔”

صالح نے کہا، “اے میری قوم! بھلا دیکھو تو، اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک واضح دلیل پر ہوں. اور اس نے مجھے اپنی طرف سے رحمت عطا کی ہو. تو اگر میں اس کی نافرمانی کروں تو کون میری (Hud 63) مدد کرے گا اللہ کے مقابلے میں؟ پس تم میرے لئے خسارے کے سوا کچھ نہیں بڑھاتے۔”

اور اے میری قوم! یہ اللہ کی اونٹنی تمہارے لئے ایک نشانی ہے. سو اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں (Hud 64)چر کر کھائے. اور اسے برائی کے ارادے سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ تمہیں جلدی عذاب آ لے گا۔
مگر انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ ڈالیں، تب صالح نے کہا، “اپنے گھروں میں تین دن تک فائدہ اٹھا لو، (Hud 65) یہ وعدہ ہے جو جھوٹا نہیں ہو سکتا۔”

پھر جب ہمارا حکم آ گیا، ہم نے صالح کو اور ان کے ساتھ ایمان والوں کو اپنی رحمت سے بچا لیا اور
(Hud 66) اس دن کی رسوائی سے نجات دی، بے شک تیرا رب ہی زور آور زبردست ہے۔

اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا، انہیں ایک سخت دھماکے نے آ پکڑا، سو وہ اپنے گھروں میں اوندھے (Hud 67) پڑے رہ گئے۔

153: انہوں نے کہا، “تو تو بس ایک سحر زدہ آدمی ہے۔”

154: “تو ہمارے جیسا ایک بشر ہی ہے، پس کوئی نشانی لے آ اگر تو سچا ہے۔”

155: صالح نے کہا، “یہ اللہ کی اونٹنی ہے، ایک نشانی ہے تمہارے لئے، پس اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی
زمین میں چر کر کھائے، اور اسے کوئی تکلیف نہ پہنچانا ورنہ تمہیں ایک بڑے دن کا عذاب آ پکڑے گا۔”
156: پھر بھی انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ ڈالیں، اور وہ نادم ہو گئے۔

157: پس انہیں عذاب نے آ پکڑا، بے شک اس میں ایک نشانی ہے، اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے۔

158: اور بے شک تمہارا رب ہی غالب اور رحم کرنے والا ہے۔

www.islamicsurah.com

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *